لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثناء اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے معاملے پرنیب سے انویسٹی گیشن پرتازہ رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نیب کے پراسیکیوٹر کو 2 نومبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے بنچ نے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی درخواست پر سماعت کی۔
رانا ثنا اللہ کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ جبکہ نیب کی طرف سے اسپیشل پراسیکیوٹر سید فیصل رضا بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔
امجد پرویزایڈووکیٹ نے مؤقف پیش کیا کہ یہ کیس 3 سال سے زیر التواء ہے، نیب سے نیا جواب مانگ لیا جائے۔ 2019ء میں جب یہ درخواست دائر کی تھی تب انویسٹیگیشن مکمل نہیں تھی۔
لاہور ہائی کورٹ نے اسپیشل پراسیکیوٹرسید فیصل رضا بخاری کو ہدایت کی کہ آپ آئندہ سماعت پر نیب حکام سے تازہ رپورٹ لے کرپیش کریں۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے متعلق انکوائری شروع کی۔ انکوائری میں درخواست گزار پیش ہوکر بھی اپنے اثاثوں کے متعلق ثبوت فراہم کیے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت نیب ریفرنس کے اخراج کا حکم دے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں