آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہوں گے تاہم پاکستان کو حالیہ بجٹ پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، صوبوں نے بجٹ خسارے کو محدود رکھنے کیلیے یقین دہانی کرائی ہے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کو اضافی اقدامات کے لیے بھی تیار رہنا ہو گا، رواں مالی سال بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 364 ارب رقم رکھی گئی ہے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایکسپورٹ ری فنانس اسکیمیں شرح سود سے منسلک رہیں گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری ٹوئٹ میں آئی ایم ایف کا اعلامیہ شیئر کیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں قسط کی مد میں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ وفاقی وزیر نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے کرنے کے لیے کاوشوں پر وزیراعظم، ساتھی وزراء، سیکرٹریز اور فنانس ڈویژن کا شکریہ ادا کیا۔Pakistan and IMF have reached an agreement. We will soon receive $1.17b as the combined 7th & 8th tranche. I want to thank the PM, my fellow ministers, secretaries and especially the finance division for their help and efforts in obtaining this agreement. https://t.co/376sCHLc1Y
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) July 14, 2022
آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا
واشنگٹن: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد آئی ایم ایف پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ای ایف ایف کے تحت ساتویں اور آٹھویں جائزے کے معاملات طے پا گئے ہیں تاہم آئی ایم ایف بورڈ معاہدے کی حتمی منظوری دے گا۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان کو طلب و رسد پر مبنی ایکسچینج ریٹ کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا، اس کے ساتھ مستعد مانیٹری پالیسی اور سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی مہنگائی اور اہم فیصلوں میں تاخیر سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوئے، زائد طلب کے سبب معیشت اتنی تیز تر ہوئی کہ بیرونی ادائیگیوں میں بڑا خسارہ ہوا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں